مفتی کفیل الرحمن نشاط عثمانی کا انتقال پرملال

دارالعلوم دیوبند میں ایصال ثواب وتعزیتی جلسہ کا انعقاد

ادارہ

 

دیوبند: یکم اگست ۲۰۰۶/ مطابق ۶/رجب المرجب ۱۴۲۷ھ (شعبہٴ انٹرنیٹ)

دارالعلوم دیوبند سے منسلک حلقوں میں یہ خبر اتنہائی حزن وملال کے ساتھ سنی جائے گی کہ حضرت مولانا مفتی کفیل الرحمن صاحب، نائب مفتی دارالافتاء، دارالعلوم دیوبند آج دس بجے صبح اچانک دورئہ قلب کی وجہ سے انتقال کرگئے۔ انا للّٰہ وانا الیہ راجعون ! موصوف کی عمر ۶۷ سال تھی۔ گھروالوں کے مطابق مفتی صاحب کو کوئی غیرمعمولی مرض نہیں تھا، صبح ہلکا بخار تھا، دس بجے سے کچھ قبل ہاتھ میں درد ہوا، اسی دوران دل کا دورہ پڑا اور چندلمحوں میں روح قفس عنصری سے پرواز کرگئی۔ پس ماندگان میں اہلیہ محترمہ، پانچ بیٹے اور دو بیٹیاں ہیں۔

مفتی صاحب کی اچانک وفات کی اطلاع ملتے ہی دارالعلوم کا ماحول سوگوار ہوگیا۔ قائم مقام مہتمم حضرت مولانا قاری محمد عثمان صاحب اور نائب مہتمم حضرت مولانا عبدالخالق مدراسی صاحب انتقال کی خبر سنتے ہی حضرت مفتی صاحب کے مکان پر تعزیت کے لیے تشریف لے گئے۔ ان کے علاوہ، دارالعلوم کے دیگر اساتذہ، ملازمین وطلبہ نے بھی مفتی صاحب کے مکان پر پہنچ کر پسماندگان کو تعزیت پیش کی۔ ظہر کی نماز کے بعد دارالعلوم میں عام اسباق بند کرکے مجلس ایصال ثواب منعقد ہوئی جس میں دارالعلوم کے اساتذہ، ملازمین اور طلبہ کی ایک کثیر تعداد نے شرکت کی۔ ایصال ثواب کے بعد ایک تعزیتی جلسہ کا انعقاد کیاگیا جس میں حضرت مولانا قمرالدین صاحب، استاذ حدیث دارالعلوم دیوبند نے مفتی صاحب کی حیات کے مختلف گوشوں پر روشنی ڈالی اور انھیں خراج عقیدت پیش کیا۔

بعد نماز مغرب احاطہٴ مولسری میں آپ کے برادر اکبر مفتی فضیل الرحمن ہلال# عثمانی صاحب نے نماز جنازہ پڑھائی اور آپ کو مزار قاسمی میں آپ کے جد امجد حضرت مفتی عزیزالرحمن صاحب کے پہلو میں دفن کیاگیا۔

مفتی کفیل الرحمن نشاط صاحب دیوبند کے اس عثمانی خانوادے سے تعلق رکھتے ہیں جس کی کئی نسلیں دارالعلوم دیوبند سے وابستہ رہی ہیں۔ مفتی صاحب کے والد اورمفتی عتیق الرحمن عثمانی کے بھائی قاری جلیل الرحمن صاحب دارالعلوم دیوبند میں تجوید و قرأت کے استاذ تھے۔ مفتی صاحب کے دادا حضرت مفتی عزیز الرحمن صاحب دارالعلوم دیوبند کے اولین مفتیٴ اعظم ہیں، فتاویٰ دارالعلوم آپ ہی کا علمی و فقہی شاہکار ہے۔ مفتی صاحب کے پردادا حضرت مولانا فضل الرحمن صاحب عثمانی دیوبندی دارالعلوم دیوبند کے بانیان میں ایک تھے اور دارالعلوم کی مسند اہتمام پر بھی فائز رہے۔

مفتی کفیل الرحمن صاحب تقریبا ۳۵ سال سے دارالعلوم دیوبند کے موقر شعبہٴ دارالافتاء سے جڑے رہے۔ آپ نے اپنے قلم سے ہزاروں سوالات و استفتاء ات کے جواب تحریر کیے۔ مفتی صاحب انتہائی متواضع، کم گو اور محتاط و متقی انسان تھے۔ اپنے جد امجد حضرت مفتی عزیز الرحمن صاحب کی مسجد میں انھوں نے آخری دن تک امامت کے فرائض انجام دیے۔ آپ کا ادبی و شعری ذوق بھی بہت بلند تھا، مختلف اصناف سخن میں آپ نے کامیاب طبع آزمائی کی۔ آپ کا مجموعہٴ کلام بھی شائع ہوچکا ہے۔

دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مفتی صاحب کو جنت الفردوس عطا فرمائے اور پس ماندگان و متعلقین کو صبر جمیل کی توفیق بخشے۔ آمین!

$ $ $

______________________________

ماہنامہ دارالعلوم ‏، شمارہ8، جلد: 90 ‏،رجب 1427 ہجری مطابق اگست2006ء