تعارف و تبصرہ

(۱)

 

 

               نام کتاب               :       الأحادیث الموضوعہ

               تالیف                 :       شیخ الادب والفقہ حضرت مولانا اعزاز علی امروہوی

                                              استاذِ حدیث دارالعلوم دیوبند

               تحقیق وترتیب واضافہ    :       مولانا آصف عزیز قاسمی مالیگانوی زید مجدہ

               صفحات                :       ۱۷۴          

پہلی اشاعت            :       ۲۰۱۱ء

               ناشر                   :       مکتبہ عبدالشکور مالیگاؤں، ناسک، مہاراشٹر

               تبصرہ نگار               :       مولانا اشتیاق احمد

----------------------

        آئے دن رسائل ومجلات میں مقالات ومضامین شائع ہوتے رہتے ہیں، ان میں بہت سے زیادہ وقیع نہیں ہوتے؛ لیکن بہت سے رسائل ایسے بھی ہیں، جن میں نہایت ہی اہم مضامین شائع ہوتے ہیں، جن کی افادیت وقتی نہیں ہوتی، وہ بڑے وقیع اور نہایت قابل قدر ہوتے ہیں۔ ان رسائل میں ایک ”ماہ نامہ دارالعلوم“ بھی ہے۔

        اس کی عمر ستر سال سے زیادہ ہورہی ہے، اس سے پہلے دارالعلوم دیوبند کے دو ترجمان رسالے شائع ہوتے تھے، وہ بھی بڑے اہم تھے۔ یعنی ماہ نامہ ”القاسم“ اور ماہ نامہ ”الرشید“ ان میں ایسی شخصیات کے مقالات ومضامین شائع ہوتے تھے، جن کی حیثیت علمائے دیوبند میں ہراول دستہ کی ہے، ان کی نگارشات استناد کا درجہ رکھتی ہیں، ان ماہ ناموں کے فائلوں میں بعض ایسے مقالات بھی ہیں، جن کی اہمیت آج کسی تحقیقی دستاویزی کتاب سے کم نہیں، حضرت شیخ الہند، حضرت شیخ الاسلام، حضرت شیخ الادب، حضرت مولانا عثمانی اور حضرت تھانوی رحمہم اللہ جیسی شخصیات کی تحریریں آج بھی تشنہٴ طباعت ہیں۔ ضرورت ہے کہ ان رسالوں کے فائلوں سے قیمتی مضامین کی فہرست سازی ہو، پھر اہم ترین نگارشات کی اشاعت عمل میں آئے۔

        زیر تبصرہ کتاب ”الاحادیث الموضوعہ“ انھیں قیمتی موتیوں کا گلدستہ ہے، اس میں شیخ الادب والفقہ حضرت مولانا اعزاز علی صاحب امروہوی اور حضرت مولانا سید اصغر حسین میاں دیوبندی کے دو مقالات کو کچھ اضافہ کے ساتھ مرتب نے جمع کیا ہے، ان مقالات پر ایک سوسال کا عرصہ گذر چکا ہے، حضرت شیخ الادب نے موضو احادیث پر کئی قسطوں میں ایک مقالہ لکھا تھا،اور حضرت مولانا سید اصغر حسین صاحب نے ناقابل اعتبار روایات کو اس میں جمع کرکے تحقیق و تخریج اور تعلیق کا کام مرتب نے بڑی محنت وجانفشانی سے کیا ہے، اس پر دارالعلوم دیوبند کے دو عظیم اساتذئہ حدیث کی تقریظیں بھی ہیں، جن سے کتاب کی اہمیت دو چند ہوگئی ہے، کتاب کا مقدمہ بھی بہت ہی قیمتی ہے۔ اس میں بعض احادیث ایسی بھی ہیں جن کو علمائے کرام بلا تکلف اپنے وعظ میں پڑھ دیتے ہیں؛ حالاں کہ وہ موضوع ہیں، یہ کتاب اردو قارئین کے لیے بہت مفید ہے اور ساتھ ہی ایسے حضرات کے لیے بھی قابلِ قدر ہے، جن کی پہنچ احادیث کی ام المراجع تک نہیں ہے۔

***

(۲)

               نام کتاب       :       سہ ماہی ”حسنِ تدبیر“ دہلی (خصوصی اشاعت )

                                      بیاد شیخ الحدیث مولانا محمد زکریا مہاجر مدنی

               مدیر           :       مولانا محمداعجاز عرفی قاسمی، مدیر معاون: اسعد مختار

               طابع وناشر      :       تنظیم علماء حق، الصمد روڈ، بٹلہ ہاؤس، جامعہ نگر، نئی دہلی۲۵

               صفحات         :       چھ سو چھپن(۶۵۶)

               طباعت وکتابت :       اعلیٰ درجہ کی

               قیمت           :       درج نہیں

               ملنے کا پتہ       :       کتب خانہ یحیوی، محلہ مفتی، سہارنپور، یوپی

----------------------

        ریحانة العصر شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد زکریا کاندھلوی مہاجر مدنی متوفی ۱۴۰۲ھ عصرِ حاضر کی ان چند منتخب اور برگزیدہ شخصیتوں میں سے تھے، جن کو ربِ دوجہاں کسی دور میں فیض رسانی کے لیے موفق فرمالیتے ہیں، برِصغیر ہند وپاک کے علماء وفضلاء میں ان کی ذات علم وفضل، تقدس وتقوی اور جہد وعمل کا ایسا پیکر جمیل تھی، جس کے آگے اپنے وپرائے سب سربہ خم تھے، حضرت اقدس نوراللہ مرقدہ اس کاروانِ دعوت وعزیمت کے ایک فرد تھے، جس نے برصغیر میں دین حق کی شمع روشن رکھنے کے لیے عہد آفریں کارنامہ انجام دیا ہے۔

        حضرت شیخ قُدِّسَ سِرُّہ نے درس وتدریس، تصنیف وتالیف، اصلاحِ باطن اور تزکیہٴ قلوب کے جو تابناک نقوش اور ہدایت افزا آثار چھوڑے ہیں، ان سے ایک عالَم اکتسابِ نور کررہا ہے۔

        اپنے عہد کی اسی عبقری شخصیت کی حیات، خدمات اورکارناموں کے تَذکار کے لیے مجلہ ”سہ ماہی حسنِ تدبیر دہلی“ کا یہ حسنِ انتخاب ہے، جو اس نے اپنی اس خصوصی اشاعت کے ذریعہ پیش کی ہے، مولانا محمد اعجاز عرفی، اور ان کے رفقاء کار، کی یہ حسین پیش کش ہر اعتبار سے لائقِ تحسین ہے، اس خصوصی اشاعت میں تقریباً چھپن عنوانات کے تحت حضرت شیخ الحدیث بَرَّدَ اللہُ مَضْجَعَہ کی متنوع علمی وعملی زندگی کے ہر گوشے کو نمایاں کرنے کی سعی مشکور کی گئی ہے۔ مقالات کی ترتیب میں اصحابِ علم وقلم کی عظمت وشہرت کی بجائے مضامین کی افادیت کا لحاظ کیاگیا ہے، جو بلاشبہ ایک مستحسن طریقہ ہے، غرضے کہ ”حسنِ تدبیر“ کی یہ خصوصی اشاعت ہر اعتبار سے ایک مجموعہٴ حسن وخوبی ہے، جس پر ادارہ بجا طور پر اوساطِ علمیہ کی طرف سے مستحقِ مبارک باد ہے ”ایں کار از تو آید، مرداں چنیں کنند“   (اعظمی)

***

---------------------------------------

ماہنامہ دارالعلوم ‏، شمارہ 3-4 ‏، جلد: 96 ‏، ربیع الثانی ‏، جمادی الاولی 1433 ہجری مطابق مارچ ‏، اپریل 2012ء