تعارف و تبصرہ

 

 

 

نام کتاب      :      مسلک اہل السنة والجماعة یعنی علمائے دیوبند کے عقائد ونظریات

        موٴلف         :      جناب مولانا توحید عالم قاسمی بجنوری، مدرس دارالعلوم دیوبند

        صفحات :      ۱۷۲           سنِ اشاعت: ۲۰۱۴ء          قیمت: ۴۵ روپے

        ناشر           :      ادارہٴ فکر وعمل دیوبند 09760230025

        تبصرہ نگار      :      اشتیاق احمد قاسمی

=====================

        علمائے دیوبند کا امتیاز ”اعتدال“ ہے، دینِ اسلام کے پانچ شعبے ہیں؛ عقائد، عبادات، معاملات، اخلاق اور معاشرت؛ علمائے دیوبند نے ہر شعبہ میں اعتدال کو قائم رکھنے کی بھرپور کوشش کی ہے، اسی وصف نے اِن کو تاجِ رہبری عطا کی ہے، ڈیڑھ صدی سے امتِ مسلمہ میں ان کا اعتبار واعتماد بحال ہے۔ اسی امتیاز کی وجہ سے راہِ اعتدال سے ہٹی ہوئی جماعتیں آپس میں لڑنے کے بجائے علمائے دیوبند سے دست و گریبان ہیں، ان کی تنقید کا نشانہ علمائے دیوبند ہی رہے ہیں؛ حالاں کہ انھوں نے کوئی نیا عقیدہ یا نیا مسلک نہیں بنایا؛ بلکہ اہل السنة والجماعة کے متفقہ موقف کو ہی مدلل ومبرہن کیا ہے، انھوں نے نہ تو اُس طریق کو قبول کیا جو ماضی سے بالکل کٹا ہوا ہو اور نہ ہی تقلیدِ آباء میں بدعات وخرافات کو دین میں داخل کیا۔ علمائے دیوبند کے مختلف جیالوں نے مختلف موقعوں سے غیروں کی پیدا کردہ غلط فہمیوں کو دور کرنے کی کوشش کی ہے، اور اپنا صحیح اور دو ٹوک موقف امتِ مسلمہ کے سامنے رکھا ہے، اس سلسلے میں حضرت حکیم الاسلام، حضرت تھانوی، حضرت مدنی اور حضرت مولانا خلیل احمد سہارنپوری رحمہم اللہ خصوصی طور پر قابلِ ذکر ہیں، ان کی خدمات ناقابلِ فراموش ہیں۔

        آج میرے سامنے جناب مولانا توحید عالم صاحب قاسمی بجنوری زیدمجدہ کی کتاب: ”مسلکِ اہل السنة والجماعة یعنی علمائے دیوبند کے عقائد ونظریات“ ہے، اس میں علمائے دیوبند کے چالیس عقائد ونظریات کو آیاتِ قرآنیہ، احادیثِ نبویہ، آثارِ صحابہ وتابعین اور عباراتِ اکابر سے مدلل و مُوَثَّق کیا ہے، اور یہ ثابت کردکھایا ہے کہ عصرِ حاضر میں علمائے دیوبند ہی اہل السنة والجماعة کے صحیح ترین ترجمان ہیں، اس کتاب کی خوش قسمتی ہے کہ موضوع کے حسّاس ہونے کی وجہ سے چھ اکابر اساتذہٴ دارالعلوم دیوبند نے اِسے اول سے آخر تک دیکھا ہے۔ تبصرہ نگار کے نزدیک اس کتاب کی سب سے بڑی خصوصیت یہی ہے، اب قارئین کو علمائے دیوبند کے موقف کو سمجھنے کے لیے بڑی بڑی کتابوں کی ورق گردانی نہیں کرنی پڑے گی، کتب خانوں کی سیر سے اُن کو نجات مل گئی، کتاب میں ذکر کردہ چالیس عناوین میں سے ہر عنوان ایک مستقل موضوعِ کتاب ہے، مصنف زیدمجدہ نے اختصار کا خیال رکھا، اور ہر موضوع سے متعلق نہایت اہم اور بنیادی باتوں کو ذکر کیا ہے، کتاب کیا ہے؟ ”بہ قامت کہتر بہ قیمت بہتر“ کا نمونہ یا مضامین کے ”دریا کو کوزہ میں بند کرنے کا کرشمہ“ یا کہیے ”گلہائے رنگا رنگ سے مزین گلدستہ“! قارئین پڑھیں اور لطف اٹھائیں! کتابت، طباعت، کاغذ اور ٹائٹل سب کچھ عمدہ اور سب سے عمدہ اس میں ذکرکردہ مُعَطَّر مضامین ہیں جو قارئین کے مَشامِ جاں کو معطر کرنے کے لیے کافی وافی ہیں۔ وباللہ التوفیق!

$ $ $

 

-------------------------------------

ماہنامہ دارالعلوم ‏، شمارہ 7‏، جلد: 98 ‏، رمضان المبارك 1435 ہجری مطابق جولائی 2014ء